یادیں جامعہ کی ابتدائی مراحل
یادوں کی روشنی میں بسی پہلی درسگاہ – جامعہ بیت العتیق
کبھی کبھی ایک سادہ منظر، پوری تاریخ کا نچوڑ بن جاتا ہے۔ جامعہ بیت العتیق کی وہ پہلی درسگاہ — جو کھلے آسمان تلے، زمین پر بچھائے چند چٹائیوں اور بیٹری والی دو لائٹوں میں قائم ہوئی — آج بھی دل کو جھنجھوڑ دینے والا ایک یادگار لمحہ ہے۔
نہ چھت، نہ پنکھے، نہ قالین، نہ آرام۔ لیکن ان نوجوان طلبہ کے دلوں میں علم کا شوق، دین کی محبت، اور خدمتِ دین کی سچی لگن تھی۔ وہ طلبہ نہ صرف خود سیکھنے نکلے، بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے راستہ ہموار کر گئے۔
"یہ وہی درسگاہ ہے جہاں عظمت، عزم، قربانی، دعا اور استقامت کی بنیاد رکھی گئی — یہی بنیاد آج ہزاروں طلبہ و طالبات کے لیے علم کا قلعہ بن چکی ہے۔"
جامعہ بیت العتیق کی یہ ابتدائی درسگاہ ہمیں سکھاتی ہے کہ اگر نیت خالص ہو، تو کچی زمین پر بھی علم و ہدایت کی شاندار عمارتیں کھڑی کی جا سکتی ہیں۔
آج کا منظر — دعاؤں کی قبولیت
آج، الحمدللہ، جامعہ بیت العتیق ایک مکمل دینی، تعلیمی اور تربیتی مرکز بن چکا ہے۔ سینکڑوں طلبہ و طالبات یہاں مفت تعلیم، قیام، طعام، طبی امداد اور دینی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
لیکن ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ عظیم ادارہ کن سادہ اور قربانی سے بھرپور لمحات سے گزرا ہے۔ یہ درسگاہ صرف ماضی کا ایک منظر نہیں بلکہ ایک دائمی سبق ہے — **"قربانی، استقامت، اور اخلاص سے ہی کامیابی کا سفر طے ہوتا ہے!"**
دعا
اللہ تعالیٰ ان پہلے طلبہ، اساتذہ اور معاونین کی قربانیوں کو قبول فرمائے اور اس ادارے کو تاقیامت علم، عمل، اور تقویٰ کا مینار بنائے۔ آمین۔
جامعہ بیت العتیق — جہاں زندگیاں بنتی ہیں

تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں