عالم ربانی کا فیض




 

شیخ الحدیث حضرت مولانا حسن ربانی صاحب دامت برکاتہم
علم، عمل اور اخلاص کا حسین امتزاج

کراچی کے بن قاسم ٹاؤن کی گلیوں اور مسجدوں میں اگر دین کی خوشبو محسوس کی جا سکتی ہے، تو وہ خوشبو حضرت شیخ الحدیث مولانا حسن ربانی صاحب دامت برکاتہم کے خالص علمی، اصلاحی اور تربیتی فیض کا نتیجہ ہے — ایک ایسی شخصیت جنہوں نے تین دہائیوں سے زائد اپنی زندگی کا ہر لمحہ قرآن و سنت کی روشنی پھیلانے میں وقف کر دیا۔


جامعہ بیت العتیق — اُن کی دور اندیشی کا زندہ شاہکار

سن 2004 میں آپ نے جامعہ بیت العتیق کی بنیاد رکھی — نہ صرف ایک دینی مدرسہ، بلکہ ایسا ادارہ جو علم، تربیت، کردار، اور قوم سازی کا عملی نمونہ بن کر ابھرا۔

  • 2300 سے زائد طلبہ و طالبات دینی و عصری علوم حاصل کر رہے ہیں
  • مفت تعلیم، رہائش، خوراک، طبی سہولیات کا مکمل نظام
  • یتامیٰ اور بے سہارا بچوں کے لیے سہارا و روشنی
  • درس نظامی، حفظ، تجوید، فاضلات، اور جدید اسکولنگ سسٹم

35 سالہ دینی خدمات — بن قاسم ٹاؤن میں روشنی کا سفر

آپ کی دینی خدمات کا آغاز کوئی وقتی عمل نہیں، بلکہ یہ ایک مسلسل تحریک ہے جو گزشتہ 35 سال سے بن قاسم ٹاؤن، ملیر، کورنگی، اور اطراف کے علاقوں میں دین کی ترویج کا ذریعہ بنی۔

  • درجنوں مساجد میں اصلاحی بیانات
  • عقیدہ، باطن کی صفائی، اور معاشرتی اصلاح کی دعوت
  • کئی حلقہ ہائے درس و تربیت
  • سینکڑوں افراد کی بیعت و روحانی اصلاح

حرکۂ مریدین اور اصلاحی حلقے

حضرت دامت برکاتہم کی روحانی صحبت، سلاسل تصوف کے ساتھ گہرا تعلق رکھتی ہے:

  • نقشبندیہ، چشتیہ، قادریہ، سہروردیہ سلاسل سے اصلاحی نسبت
  • ذکر و فکر، اصلاح نفس، اور روحانی ترقی کے حلقے
  • بیعت یافتگان کی ایک مستحکم جماعت مختلف علاقوں میں موجود

علمی مقام اور تدریسی خدمات

آپ کا علمی مقام بھی بے مثال ہے۔ کئی سالوں تک آپ نے:

  • درس نظامی کی اعلیٰ کتب، بالخصوص صحاحِ ستہ کی تدریس فرمائی
  • شاگردوں کی ایک بڑی جماعت تیار کی
  • انداز تدریس نہایت دل نشین، مدلل اور حکمت بھرا ہوتا ہے

حضرت دامت برکاتہم صرف ایک نام نہیں — ایک تحریک، فیض، اور بصیرت کا سرچشمہ ہیں۔

اللہ تعالیٰ حضرت کا سایہ تادیر قائم رکھے،
اور اُن کے علمی و روحانی فیض کو نسل در نسل جاری رکھے — آمین۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

500 ایکٹر پروجکیٹ جامعہ

یادیں 2018